

ہوائی کا ماونا لوا آتش فشاں 1984 سے فعال ہے۔ تصویر: فائل
ہوائی، امریکہ: دنیا کا سب سے بڑا آتش فشاں پہاڑی سلسلہ 38 سال بعد دوبارہ پھٹ پڑا اور لاوا اگلنا شروع کر دیا۔
امریکی ریاست ہوائی کے ماونا لوا آتش فشاں کی سرگرمی کے باعث ریکٹر اسکیل پر 5 کی شدت کے کئی زلزلے آئے اور پہاڑ سے لاوا اور گرم راکھ نکلنا شروع ہو گئی تھی۔ یہ دو پہاڑوں پر مشتمل ہے جن میں سے ایک مونا لواؤ اور دوسرا مونا کی ہے۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس وقت یہ پہاڑ غیر معمولی سرگرمیوں سے بھرا ہوا ہے۔
اگرچہ زلزلے کے اثرات پوری ریاست ہوائی میں محسوس کیے گئے تاہم پہاڑ کے قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگ شدید خوف کی کیفیت میں ہیں۔ تاہم زلزلے اور آفٹر شاکس سے کسی بڑے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
ہوائی کے میئر مچ روتھ نے کہا کہ پہالا کے علاقے میں کچھ نقصان ہوا ہے لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آفٹر شاکس جاری رہ سکتے ہیں۔ اسی پہاڑ کے قریب ایک ریسرچ آبزرویٹری بھی قائم ہے جہاں سائنسدان اس صورتحال پر غور کر رہے ہیں۔
آتش فشاں کے عمل پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگرچہ پہاڑ کی چوٹی پر لاوا بلبلا ہوتا نظر آتا ہے لیکن اس کے بہنے اور پھیلنے کے خطرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔